حکومت کی جانب سے آئی ایس آئی کو فون ٹیپ کرنے کا اختیار دینے کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔
لاہور ہائی کورٹ میں شہری فہد شبیر کی جانب سے دائردرخواست میں وزیراعظم، وفاقی حکومت اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن سمیت دیگرکو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ حکومت پاکستان نے ایک نوٹیفکیشن میں آئی ایس آئی کو لوگوں کے فون ٹیپ کرنے کی اجازت دی ہے۔ پی ٹی اے ایکٹ کے جس سیکشن کے تحت نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے اس کے ابھی تک رولز نہیں بنے۔ پاکستان کا آئین شہریوں کو پرائیویسی اور آزادی اظہار رائے فراہم کرتا ہے۔درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارتی سپریم کورٹ کے مطابق بھی لوگوں کے فون ٹیپ کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے۔ عدالت حکومت کا آئی ایس آئی کو فون ٹیپ کرنے کی اجازت دینے کا نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار دے اور درخواست کے حتمی فیصلے تک مذکورہ نوٹیفکیشن کی کارروائی معطل کرے۔ حکومت کو ہدایت جاری کی جائے کہ پی ٹی اے ایکٹ کے سیکشن 56 کے رولز بنائے جائیں۔