متاثرہ قیدی نے ڈپٹی سپریٹنڈنٹ سے رجوع کیا تو اس نے کوئی کارروائی نہیں کی اور مدت اسیری مکمل ہونے پر رہا کردیا گیا۔ جیل انتظامیہ نے شنوائی کیے بغیر ہی قیدی کو جیل سے آزاد کردیا۔متاثرہ قیدی کی درخواست پر صدر بیرونی پولیس نے دونوں قیدیوں کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردیاسلام آباد کے رہائشی قیدی کی جانب سے تھانہ صدر بیرونی میں درج مقدمے میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ تھانہ شالیمار نے 25 جنوری کو چوری کے مقدمے میں جیل منتقل کیا جہاں ذاکراللہ اور ساحل نے زبردستی زیادتی کا نشانہ بنایا جس کے متعلق ڈپٹی سپرینڈنٹ جیل کو بتایا تو انھوں نے کہا صبح سپریٹنڈنٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا تاہم اگلی صبح عدالت پیشی تھی جہاں عدالت نے سزا پوری ہونے پر رہائی کا حکم دے دیا۔عدالت سے فیصلہ ہونے پر جیل انتظامیہ نے فوری رہا کردیا لیکن مجھے سپریٹنڈنٹ جیل کے سامنے پیش نہ کیا گیا ۔ جیل میں اسیری کے دوران دونوں قیدیوں نے زبردستی زیادتی کا نشانہ بنایا ، میرا میڈیکل کروا کر مقدمہ درج کیا جائے۔پولیس نے متاثرہ قیدی کا میڈیکل کروانے کے بعد مقدمہ درج کرلیا ۔ ایس ایڈ او تھانہ صدر بیرونی ندیم ظفر کا کہناتھا کہ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا مزید تفتیش میں مصروف ہیں۔