متعلقہ ترامیم کے مطابق اب کسی بھی ریاست کی طرف سے ملنے والے تحائف کا باضابطہ ریکارڈ رکھا جائے گا۔ ان تحائف کو متعلقہ ادارے کی عمارت میں نمایں مقام پر رکھنے کا بھی اہتمام کیا جائے گا۔ریاست کو ملنے والے تحائف کی درست مالیت کا تعین کرنے پر بھی خاص توجہ دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ تحائف کی مالیت کا تعین کرنے والے نجی شعبے کے ماہر کا اعزازیہ بڑھایا جارہا ہے۔پی ڈی ایم حکومت نے بھی توشہ خانہ پالیسی کی منظوری دی تھی۔ تب صدر، وزیر اعظم اور کابینہ کے ارکان پر 300 امریکی ڈالر سے زائد مالیت کا تحفہ لینے کی ممانعت کی گئی تھی۔ ایسا کوئی بھی تحفہ مروجہ طریقِ کار کے تحت ادائیگی کرکے حاصل کرنے کی اجازت ہے۔