انہوں نے کہا کہ حکومت قانون میں ترمیم سے لوگوں کی موبائل فون سمز بلاک کرنے کا اختیار نہیں حاصل کر سکتی، موبائل فون کمپنیوں کی 5لاکھ سے زائد سمز بلاک ہونے کی صورت میں سالانہ 100 کروڑ روپے کا نقصان ہو گا۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے نجی موبائل کمپنی کی درخواست پر 27 مئی تک حکم امتناع جاری کردیا۔ عدالت نے ایف بی آر اور پی ٹی اے سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔
واضح رہے کہ حکومت کی ہدایات پر ٹیلی کام کمپنیوں نے اب تک ساڑھے گیارہ ہزار سے زائد نان فائلرز کی سمز بلاک کردی ہیں جبکہ پندرہ ہزار نان فائلرز کو سمز بلاک کرنے سے خبردار کرنے کے پیغامات بھجوادیے ہیں۔ ایف بی آر کا کہنا ہے کہ 15 مئی تک نان فائلرز کی سمزبند نہ کی گئیں تو ان کمپنیوں کے خلاف کارروائی ہوگی