اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ پاکستان کو بچانا ہے ہے تو شفاف الیکشن کے علاوہ کوئی راستہ نہیں۔ اسٹیبلشمنٹ نے ملک کو بچانا ہے تو شفاف الیکشن کی طرف جانا ہوگا۔ کون سی جمہوریت میں ملٹری کورٹس میں سویلین کے ٹرائل ہوتے ہیں۔ اسٹیبلشمنٹ کی حکومت ہے اور ایس آئی ایف سی ملک چلا رہی ہے۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ میرے ساتھ اس طرح کا سلوک کیا جارہا ہے جیسے میں پاکستان کے ساتھ کوئی بڑی غداری کی ہو۔ موجودہ حکومت نے پاکستان کی امید ختم کردی ہے۔ کسی کو اس حکومت پر بھروسہ نہیں رہا۔ الیکشن میں تاریخی دھاندلی ہوئی ہے۔بانی پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ہمیں انصاف کے لیے الیکشن کمیشن بھیج رہے ہیں۔ سب کو معلوم ہے الیکشن کمیشن نے فراڈ الیکشن کروائے۔ قاضی فائز عیسیٰ کہہ رہے ہیں کہ انٹرا پارٹی الیکشن کیوں نہیں کروائے۔ کیا چیف جسٹس کو نہیں معلوم ہماری ساری پارٹی انڈر گراؤنڈ تھی۔ سپریم کورٹ میں ہماری انسانی حقوق اور 8 فروری کی درخواستیں کیوں نہیں سنی جا رہی ہیں
بانی پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ہمیں انصاف کے لیے الیکشن کمیشن بھیج رہے ہیں۔ سب کو معلوم ہے الیکشن کمیشن نے فراڈ الیکشن کروائے۔ قاضی فائز عیسیٰ کہہ رہے ہیں کہ انٹرا پارٹی الیکشن کیوں نہیں کروائے۔ کیا چیف جسٹس کو نہیں معلوم ہماری ساری پارٹی انڈر گراؤنڈ تھی۔ سپریم کورٹ میں ہماری انسانی حقوق اور 8 فروری کی درخواستیں کیوں نہیں سنی جا رہی ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ 2021 میں ملک کا قرضہ 2.8 ٹریلین تھا چار سال میں ملک کے قرضے 8 سے 9 ٹریلین تک پہنچ گئے۔ جس غریب کا 2 ہزار بل آتا تھا اب اس کا 10 ہزار بل آتا ہے۔ ساری اشرافیہ کے پیسے باہر پڑے ہیں۔ ہمارے دور میں سب سے زیادہ دہشت گردی ہوئی۔ میں بھوک ہڑتال ضرور کروں گا ابھی کچھ فیصلوں کا انتظارہے۔