ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم آزاد کشمیرسردار الیاس تنویر کو گرفتاری کے بعد تھانہ مارگالہ منتقل کردیا گیا ہے اور وفاقی پولیس نے سابق وزیراعظم آزادکشمیر کی گرفتاری کی تصدیق کردی ہے۔انہوں نے بتایا کہ سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر تنویر الیاس کو خاندانی جائیداد پر مبینہ قبضہ اور فائرنگ کے کیس میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔سردار الیاس تنویر کی منتقلی کے بعد تھانہ مارگلہ کا دروازہ بند کردیا گیا اور کسی کو تھانے میں جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے جبکہ ان کے وکلا اور کارکنان تھانے کے باہر موجود ہیں، دوسری جانب تنویر الیاس کے گھر کے باہر بھی پارٹی کے کارکنان جمع ہونا شروع ہوگئے ہیں۔خیال رہے کہ یکم مئی کو سابق وزیر اعظم آزاد ریاست جموں و کشمیر سردار تنویر الیاس خان کے خلاف سینٹورس مال کے مرکزی دفاتر اور اہم دستاویزات پر قبضہ کرنے کی کوشش پر مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔ایف آئی آر ڈپٹی سکیورٹی انچارج دی سینٹورس مال کرنل (ر) ٹیپو سلطان کی جانب سے درج کروائی گئی تھی، جس میں سردار تنویر الیاس، محمد علی، انیل سلطان، رضوان اور دیگر نامعلوم ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔ایف آئی آر میں کہا گیا تھا کہ سردار تنویر الیاس 20 سے 25 افراد پر مشتمل مسلح جتھے کے ہمراہ سینٹورس مال کے دفتر 1708 میں تالا توڑ کر داخل ہوئے، دفتر پر قبضہ کرنے کی کوشش کی جسے سیکیورٹی گارڈز نے ناکام بنا دیا، سردار تنویر الیاس نے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ سردار یاسر الیاس خان اور سردار ڈاکٹر راشد الیاس خان کو جان سے مارنے کی دھمکی دی۔