صحافت کسی کی وراثت نہیں ھے،
صحافت غریب لوگوں کے حقوق اور مسائل اجاگر کرنے کا نام ہے۔صحافت ظلم کے خلاف جہاد کا نام ہے۔ صحافت کو کاروبار مت بناوُ۔ صحافت کو بدنام نہ کرو۔غریب اور مظلوم کا ساتھ دے کر ان کی آواز کو اعلیٰ حکام تک پہنچاوُ۔ یاد رھیکہ ریاست صرف امیر اور بڑے لوگوں کی نہیں ہے اس کے حصے دار غریب لوگ بھی ہیں۔ جب کوئی صحافی کسی غریب اور مظلوم کی آواز اٹھانے لگے، تو اس کا بھرپور ساتھ ۔ یہی مثبت صحافت ھے، صحافت کا فریضہ ھمیشہ عبادت سمجھ کر سر انجام دیں
(صحافت کیا ھے)

Leave a comment